مہرخبررساں ایجنسی نے روسیا الیوم کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اقوام متحدہ کے سابق سکریٹری جنرل اور شام کے امور میں اقوام متحدہ کے سابق نمائندے کوفی عنان نے شام میں مسلح دہشت گردوں کی حمایت اور شام کے بحران کو حل کرنے میں رکاوٹ ڈالنے والے ممالک پر شدید تنقید کرتے ہوئے شام میں جاری خونریزی کا انھیں ذمہ دار قراردیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ بعض ممالک شام میں بد امنی اور بحران کے خواہاں ہیں اور انیھں شام میں امن و صلح پسند نہیں انھوں نے کہا کہ جو ممالک شام میں دہشت گرد اور مسلح افراد بھیج رہے ہیں ان سے شام میں امن و صلح بحال کرنے کی توقع نہیں رکھنی چاہیے انھوں نے کہا کہ وہ ممالک جو شام میں مسلح دہشت گردوں کی حمایت کررہے ہیں ان کے ہاتھ شامی عوام کے خون سے رنگین ہیں۔ انھوں نے تعجب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کے ہاتھ میں پیشرفتہ ہتھیار آخر کہاں جائیں گے انھوں نے کہا کہ شامی حکومت کے مخالفین تصور کرتےہیں کہ شامی حکومت کو ایک سال میں اقتدار سے الگ کردیں گے جبکہ یہ ان کی بہت بڑی غلطی ہے کیونکہ شامی عوام شامی حکومت کے ساتھ ہیں۔ اور شامی عوام غیر ملکی دہشت گردوں کا قومی عزم کے ساتھ مقابلہ کررہے ہیں۔ واضح رہے کہ امریکہ کی سرپرستی میں سعودی عرب ، قطر ، ترکی اور اسرائیل شام میں مسلح دہشت گردی کی حامیت کررہے ہیں۔ سعودی حکومت، شام میں مسلح دہشت گردووں کو تنخواہ دےرہی ہے۔