مہر خبررساں ایجنسی نے ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امريکي سفارتکاروں اور خفيہ اداروں کے اہلکاروں نے شام کے صدر بشارالاسد کي حکومت کے خلاف دہشت گردانہ کارروائيوں ميں اضافہ کرنے ميں مدد دينے کيلئے باغيوں اور دہشت گردوں کے ساتھ اپنے رابطے بڑھا ديئے ہيں.
امريکي حکام کے مطابق امريکي خفيہ ادارے سي آئي اے اور محکمہ خارج کے حکام آزادنامی دہشت گردوں کيلئے سعودي عرب و ترکي اور قطر کے ساتھ بات چيت کر رہے ہيں تاکہ شامي دہشت گردوں کو خصوصي تربيت دينے اور ديگر اشياء کي فراہمي کيلئے لاجسٹک راہداري قائم کي جا سکے. انہوں نے کہا کہ امريکي حکام نےشامی عوام کے خلاف منظم کارروائيوں کيلئے باغيوں کو خفيہ معلومات کي فراہمي پر بھي غور کر رہے ہيں. امريکي حکام کے مطابق ان روابط بڑھانے کا مقصد باغيوں کي صلاحيتوں کے بارے ميں معلومات کا حصول ہے. واضح رہے کہ شام میں القاعدہ سمیت کئی امریکہ ، سعودی عرب اور قطر نواز دہشت گرد گروہ دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث ہیں اور امریکہ ، سعودی عرب ، ترکی اور قطر ان دہشت گردوں کو مالی اور تسلیحاتی مدد فراہم کرکے اسرائیل کے خلاف مقاومتی محآذ کو کمزور کررہے ہیں۔