مہر نیوز- 16 جولائی 2011ء : بحرین کی شاعرہ خاتون آیات القرمزی نے بحرین کی جیل سے آزاد ہونے کے بعد کہا ہے کہ جیل میں خواتین پولیس افسروں نے انھیں جسمانی اور نفسیاتی طور پرشدید اور خطرناک شکنجے دیئے ہیں اور بحرینی عوام آزادی اور جمہوریت کے حصول تک اپنی جد وجہد جاری رکھیں گے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بحرین کی شاعرہ خاتون آیات  القرمزی نے جیل سے آزاد ہونے کے بعد پریس ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئےکہا ہے کہ بحرین کی جیل میں خواتین پولیس افسروں نے انھیں جسمانی اور نفسیاتی طور پرشدید اور خطرناک شکنجے دیئے ہیں اور بحرینی عوام آزادی اور جمہوریت کے حصول تک اپنی جد وجہد جاری رکھیں گے۔ انھوں نے کہا کہ 9 دن تک مسلسل انھیں صبح و ظہر و شب خواتین و مرد پولیس اہلکاروں نے زد وکوب کیا انھوں نے کہا کہ پولیس اہلکاروں نے ان کے اور ان کے خاندان کے بارے میں توہین آمیز کلمات استعمال کرکے انھیں نفسیاتی طور پر اذیت پہنچائی ۔ بحرین کی اس شاعرہ خاتون نے کہا کہ بحرینی حکومت نے انھیں انٹریو دینے پردوبارہ گرفتاری کی دھمکی دے رکھی ہے لیکن وہ آزادی ، استقلال اور جمہوریت کے حصول تک اپنی جد و جہد جاری رکھیں گی اور ان مقاصد کے حصول کے لئے وہ جان بھی دینے کے لئے آمادہ ہیں۔ انھوں نے کہا کہ بحرین کی امریکہ نواز ڈکٹیٹر آل خلیفہ حکومت نے اپنے ظلم و ستم کے ہاتھ دکھا دیئے ہیں لیکن آل خلیفہ حکومت کے مظالم کے باوجود بحرینی عوام جمہوریت کے لئےاپنی جد وجہد جاری رکھیں گے۔ واضح رہے کہ آل خلیفہ خاندان کی امریکہ، برطانیہ اور سعودی عرب حمایت کررہے ہیں اور وہ جمہوریت کے حق میں بحرینی عوام کی آواز کو دبانے کے لئے آل خلیفہ حکومت کی مدد کررہے ہیں۔