امریکی صدر باراک اوبامہ نے کہا ہے کہایران کے ایٹمی معاملے کو سفارتی ذرائع سے حل کرنا چاہیے فوجی کارروائی اس کا حل نہیں ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے اخبار الشرق الاوسط کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی صدر باراک اوبامہ نے کہا ہے کہایران کے ایٹمی معاملے کو سفارتی ذرائع سے حل کرنا چاہیے فوجی کارروائی اس کا حل نہیں ہے۔اُدھر وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ صدر اوبامہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں ایران کے ایٹمی معاملے کے حل کی پیشکش کریں گے۔ اوبامہ کا کہنا تھا کہ امریکہ تہران کے جوہری معاملے کا حل سفارتی طریقے تلاش کرنے کا خواہش مند ہے۔ ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ یا عسکری کارروائی مسئلے کا حل نہیں۔ بلکہ اِس کیلئے تمام آپشنز کھلے رکھنے ہونگے۔ وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے نائب مشیر بین رھوڈز نے صحافیوں کو بریفنگ میں بتایا کہ صدر اوبامہ اِس ہفتے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں ایران کو پیغام دیں گےکہ ایران کو ثابت کرنا ہوگا کہ اُس کا جوہری پروگرام پُرامن مقاصد کیلئے ہے۔ واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے ایٹمی توانائي کے ادرے نے بارہا اپنی رپورٹوں میں کہا ہے کہ ایران کا ایٹمی پروگرام پر امن مقاصد کے لئے ہے اور اس میں کوئی انحراف نہیں پایا جاتا ادھر ایرانی حکام بھی اعلان کرچکے ہیں کہ ایران کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لئے ہے اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق ہے۔