مہر خبررساں ایجنسی نے تاریخ اسلام کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ نبی کریم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ، امیر المؤمنین حضرت علی علیہ السلام کے فضائل و کمالات اور ان کے مقام ومنزلت کو بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں: علی (ع) مجھ سے ہیں اور میں علی (ع) سے ہوں۔آنحضور اپنے قول و فعل کے ذریعہ حضرت علی علیہ السلام کی خوبیاں بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں میں علم کا شہر ہوں اور علی اس کا دروازہ ہیں، علی (ع) کو مجھ سے وہی نسبت ہے جو ہارون کو موسیٰ علیہ السّلام سے تھی، آنحضور مزید فرماتے ہیں کہ علی کومجھ سے وہ تعلق ہےجو روح کو جسم سے یا سر کو بدن سے ہوتا ہے آنحضور فرماتے ہیں علی (ع) خدا اور رسول(ص) کے سب سے زيادہ محبوب ہیں ، حضور پر نور نے مباہلہ کے میدان میں حضرت علی (ع) کو اپنا نفس قراردیا ، جب مسجدکے صحن میں کھلنے والے، سب کے دروازے بند ہوئے تو علی کادروازہ کھلا رکھا گیا . جب مہاجرین وانصار میں بھائی کا رشتہ قائم کیا گیا تو علی علیہ السّلام کو پیغمبر اسلام (ص) نے اپنا بھائی قرار دیا۔ اور سب سے آخر میں پیغمبر اسلام (ص)نے غدیر خم کے میدان میں مسلمانوں کے مجمع میں علی علیہ السّلام کو اپنا وزير ، خلیفہ اور مسلمانوں کا حاکم مقرر کیا اور فرمایا : جس جس کا میں مولا و آقا اور حاکم ہوں اس کے یہ علی (ع) بھی مولا و آقا و سرپرست اور حاکم ہیں۔
اجراء کی تاریخ: 29 اگست 2010 - 16:52
نبی کریم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ، امیر المؤمنین حضرت علی علیہ السلام کے فضائل و کمالات اور ان کے مقام ومنزلت کو بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں: علی (ع) مجھ سے ہیں اور میں علی (ع) سے ہوں۔