تہران یونیورسٹی میں نماز جمعہ کے عارضی خطیب نے کہا ہے کہ ہماری عزاداری امام حسین (ع) کی مرضی اور پسند کے مطابق ہونی چاہیے انھوں نے یمن میں مسلمانوں کے قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کی سرحد پرفولادی دیوار کی تعمیر اسرائیلی اور صہیونی جرائم کی ایک کڑی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق تہران یونیورسٹی میں نماز جمعہ کے خطبوں میں تہران کے عارضی امام جمعہ نے نویں محرم اور عاشورہ کی آمد پر تعزیت پیش کرتے ہوئےکہا ہے کہ ہماری عزاداری  امام حسین (ع) کی مرضی اور ان کی  پسند کے مطابق ہونی چاہیے  انھوں نے کہا عاشور کے دن رونما ہونے والا دردناک واقعہ قیامت تک جاری رہےگا انھوں نے کہا کہ مسلمانوں کو امما حسین سے ویسی ہی محبت ہے جیسی پیغمبر اسلام کو امام حسین (ع) سے تھی اور وہ حضرت امام حسین کی عزاداری کو منعقد کرنے کے لئے اپنی جان و مال اور اپنا سب کچھ قربان اور فدا کرنے کے لئے تیار ہیں خطیب جمعہ  نے یمن میں مسلمانوں کے قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یمن میں سعودی عرب اور امریکہ نے مل کر آگ روشن کررکھی ہے اور القاعدہ کے بہانےسے وہ عام مسلمانوں اور شیعوں کا قتل عام کررہے ہیں   اور ہم اس کی شدید مذمت کرتے ہیں انھوں نے  کہا کہ عرب یونین اور اسلامی کانفرنس تنظیم کو بڑھ کر ان مسائل کو حل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے اور اسلامی ممالک میں امریکہ ، برطانیہ کی مداخلت کی راہیں بند کنی چاہییں  انھوں نے کہا کہ اگر یہ تنظیم مسلمانوں کے درمیان اختلافات کو رفع کرنے میں کوئی اقادم نہ کریں تو پھر ان کے وجود اور عدم میں کوئی فرق نہیں ہے۔

خطیب جمعہ ہے غزہ کی سرحد پر مصر کی طرف سے فولادی دیوار کی تعمیرکو اسرائیلی اور صہیونی جرائم کی ایک کڑی قراردیتے ہوئے اس کی مذمت کی اور کہا کہ کسی اسلامی ملک کے لئے روا نہیں ہے کہ وہ  اسرائیل کی مدد کرتے ہوئے غزہ کے مسلمانوں کا محاصرہ تنگ کرے۔