28 نومبر، 2018، 7:40 PM

سعودی عرب کے ولیعہد محمد بن سلمان کے خلاف جنگی جرائم کی کارروائی کا مطالبہ

سعودی عرب کے ولیعہد محمد بن سلمان کے خلاف جنگی جرائم کی کارروائی کا مطالبہ

امریکی شہر نیویارک سے تعلق رکھنے والی ہیومن رائٹس واچ نے سعودی عرب کے خونخوار ولیعہد محمد بن سلمان کے خلاف ارجنٹائن کے فیڈرل پراسیکیوٹر کے پاس ایک شکایت درج کرائی ہے جس میں سعودی عرب کے خونخوار ولیعہد محمد بن سلمان کے خلاف جنگی جرائم کی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے امریکی اخبار یو ایس اے ٹوڈے کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی شہر نیویارک سے تعلق رکھنے والی ہیومن رائٹس واچ نے سعودی عرب کے خونخوار ولیعہد محمد بن سلمان کے خلاف ارجنٹائن کے فیڈرل پراسیکیوٹر کے پاس ایک شکایت درج کرائی ہے جس میں سعودی عرب کے خونخوار ولیعہد محمد بن سلمان کے خلاف جنگی جرائم کی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ اس شکایت میں بن سلمان کے خلاف ٹھوس ثبوت پیش کئے گئے ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ عرب دنیا کے سب سے غریب ملک یمن  جنگ مسلط کرکے سعودی ولیعہد نے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی اور بطور سعودی وزیر دفاع ان کے کردار پر انہیں جنگی جرائم میں سزا ملنی چاہیے۔ ادھر برطانوی اخبار گارڈین کے مطابق ہیومن رائٹس واچ کی جانب سے ارجنٹائن کے فیڈرل پراسیکیوٹر کو شکایت کی درج کرائی گئی، جس میں کہا گیا ہے کہ ارجنٹائن اپنے قوانین میں موجود عالمی دائرہ کار کو اختیار کرتے ہوئے یمن میں سعودی اتحادی جنگ اور سعوی شہریوں خاص طور پر جمال خاشقجی پر تشدد اور اس کے بہیمانہ قتل کے واقعات کے تناظر میں محمد بن سلمان کے خلاف کارروائی کرے۔ واضح رہے کہ ارجنٹائن کا آئین ملک کی اعلیٰ عدلیہ کو دنیا بھر میں ہونے والی جنگی جرائم اور تشدد پر قانونی کارروائی کرنے کا اختیار دیتا ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ دنیا بھر میں کہیں بھی کوئی ایسا جرم ہو تو ارجنٹائن کی عدالت اس کے ملزمان کے خلاف کارروائی کرسکتی ہے۔ ہیومن رائٹس واچ کی جانب سے پیش کی گئی یہ شکایت فیڈرل جج ایریل لیجو نے موصول کی تھی اور اسے فیڈرل پراسیکیوٹر رامیرو گونزالیز کو بھیج دیا تھا۔ ہیومن رائٹس واچ کی جانب سے کہا گیا کہ مارچ 2015 سے سعودی کی جانب سے یمن پر جنگ مسلط کی گئی جس میں یمنی شہریوں اور شہریوں کی املاک، گھر، اسکول، ہسپتال، مارکیٹس اور مساجد پر اندھا دھند فضائی حملے کئے جا رہے ہیں۔شکایت میں کہا گیا کہ ان میں سے متعدد حملے ممکنہ جنگی جرائم کی طرف اشارہ کرتے ہیں جبکہ اس اتحاد نے یمن پر سمندری اور فضائی پابندیاں بھی نافذ کی ہوئی ہیں، جس کی وجہ سے خوراک، ایندھن اور ادویات بہت حد تک محدود ہوگئی اور لاکھوں شہریوں کو بھوک و افلاس اور بیماریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔خیال رہے کہ سعودی عرب اور امارات نے 2015 سے یمن پر جنگ مسلط کررکھی ہے جس میں اب تک لاکھوں افراد شہید، زخمی اور بے گھر ہوچکے ہیں۔  بچوں کی عالمی تنظیم کیر پورٹ کے مطابق یمن میں سعودی عرب کے وحشیانہ ہوائی حملوں میں اب 85 ہزار بچے شہید ہوچکے ہیں۔

News Code 1886021

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha