21 اگست، 2016، 4:43 PM

مسجد ثقافتی اور سماجی سرگرمیوں کا اصلی مرکز اور محور ہے

مسجد ثقافتی اور سماجی سرگرمیوں کا اصلی مرکز اور محور ہے

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے یوم مسجد کی مناسبت سے تہران کے آئمہ جماعات سے ملاقات میں فرمایا: مسجد ثقافتی اور سماجی سرگرمیوں کا اصلی مرکزاور محور ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی اردو سروس کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے یوم مسجد کی مناسبت سے تہران کے آئمہ جماعات سے ملاقات میں فرمایا: مسجد ثقافتی اور سماجی سرگرمیوں کا اصلی مرکز ہے۔

اطلاعات کے مطابق  47 سال قبل غاصب صہیونیوں نے مسجد الاقصی کو آگ لگادی تھی اور اس دن کو اسلامی جمہوریہ ایران میں یوم مسجد کے نام سے منایا جاتا ہے یوم مسجدد کی مناسبت سے تہران کی مساجد کے آئمہ جماعات نے رہبر معظم انقلاب اسلامی کے ساتھ ملاقات کی۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے صہیونیوں کی مسجد الاقصی کےبارے میں  دشمنی اور یوم مسجد کے فلسفہ  کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: صہیونیوں نے 47 سال قبل مسجد الاقصی کو آگ لگائی اور مسجد کے تقدس کو پامال کرنے کی مذموم اون ناپاک کوشش کی جس کے بعد اسلامی تعاون تنظیم نے اس دن کو یوم مسجد قراردیا  اور اس دن کو اسی دردناک واقعہ کی یاد کے عنوان سے منانا چاہیے۔  یوم مسجد درحقیقت غاصب صہیونیوں کا مقابلہ کرنے کا دن ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: اسلام میں مسجد کی تعمیر و تشکیل در حقیقت اسلامی ثقافت اور سماجی پہلوؤں پر اسلام کی خاص توجہ کا مظہر ہے تاریخ اسلام میں مسجد اہم سیاسی ، سماجی اور فوجی فیصلوں ، مشوروں ، باہمی تعاون کا اصلی مرکز رہی ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے مسجد میں نماز کی ادائیگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئےفرمایا: نماز کو توجہ اور خضوع و خشوع کے ساتھ ادا کرنا چاہیے اور آئمہ جماعات کو بھی نماز کی اہمیت اور نمآز کے اصلی اہداف سے عوام کو آگاہ کرنا چاہیے ۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: مسجد اسلامی ثقافت کے فروغ کا اصلی مرکز ہے لہذا مسجد پر خاص توجہ مبذول کرنی چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: سامراجی طاقتوں بالخصوص امریکہ کو ایسے اسلام کے ساتھ کوئی دشمنی نہیں جو اس دور کے یزیدیوں اور امریکیوں کی ہاں میں ہاں ملاتا ہو امریکہ اور سامراجی طاقتوں کی ایسے اسلام سے دشمنی ہے جو ان کے ہاتھ پر بیعت کرنے کے لئے آمادہ نہیں ۔ سعودی عرب کے اسلام اور ایران کے اسلام میں یہی فرق ہے کہ سعودی عرب اس دور کے یزید کی ہمراہی کررہا ہے جبکہ ایران اس دور کے یزید کے مد مقابل سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند کھڑا ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: سامراجی اور منہ زور طاقتوں کی آشکارا، پوشیدہ اور پیچیدہ عداوتوں کے باوجود  اسلامی جمہوریہ ایران مستحکم اور مضبوط طور پر ترقی اور پیشرفت کی شاہراہ پر گامزن ہے اور قوم کے باہمی اتحاد اور ایمان کی بدولت دشمن کی تمام سازشیں ناکام اور شکست سے دوچار ہوجائیں گی۔

News Code 1866375

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha